Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Shamueel (A.S)
Total Records: 5 - Total Pages: 5 - Current Page: 1
حضرت شمويل عليہ السلام

نام و نسب اور بعثت

آپ کا نسب نامہ يوں ہے: شمويل بن بالي بن علقمہ بن يرخام بن اليہوا بن تہو بن صوف بن علقمہ بن ماحث بن عموصا بن عزريا?
حضرت مقاتل فرماتے ہيں آپ حضرت ہارون عليہ السلام کے ورثاءميں سے تھے? حضرت سدي? فرماتے ہيں کہ جب غزہ اور عسقلان کے عمالقہ بني اسرائيل پر غالب آگئے تو انہوں نے بے شمار اسرائيليوں کو قتل کيا اور ايک بہت بڑي تعداد کو غلام بنا ليا? لاوي کے خاندان سے نبوت کا سلسلہ ختم ہوگيا اور اس کي اولاد ميں صرف ايک حاملہ خاتون باقي رہ گئيں? اس نے اللہ سے دعا کي کہ وہ اسے بيٹا عطا فرمائے? اللہ تعالي? نے اسے بيٹا عطا کيا تو اس نے بيٹے کا نام شمعون (شمويل) رکھا? عبراني زبان ميں اس کا معني ہے: اسماعيل‘ يعني اللہ نے ميري دعا سن لي?
جب يہ بچہ کچھ بڑا ہوا تو اس نے بچے کو مسجد بھيجا اور اسے ايک نيک بزرگ کے حوالے کرديا تاکہ وہ عبادت اور بھلائي کي باتيں سيکھے? بچہ جوان ہونے تک اسي بزرگ کے پاس رہا? ايک رات وہ سويا ہوا تھا کہ مسجد کے کونے سے ايک آواز آئي تو وہ گھبرا کر اٹھ بيٹھا اور اسے ايسے لگا جيسے اس کے استاد محترم نے بلايا ہے? اس نے استاد محترم سے پوچھا: کيا آپ نے مجھے بلايا ہے؟استاد نے شاگرد کو پريشان ديکھا تو کہا: ہاں‘ سوجاؤ? تو وہ سو گيا پھر اسے دوبارہ‘ سہ بارہ آواز آئي تو کيا ديکھتا ہے کہ جبريل عليہ السلام اسے بلارہے ہيں? و ہ اس کے پاس آئے اور کہا: اللہ تعالي? نے آپ کو آپ کي قوم کي طرف مبعوث فرمايا ہے‘
تفسير الطبري: 810/2 تفسير سورة البقرة‘ آيت: 246 لہ?ذا آپ قوم کي طرف گئے اور پھر وہ واقعہ پيش آيا جسے اللہ تعالي? نے قرآن مجيد ميں بيان کيا ہے?
ارشاد باري تعالي? ہے:
”بھلا تم نے بني اسرائيل کي ايک جماعت کو نہيں ديکھا جس نے موسي? کے بعد اپنے پيغمبر سے کہا کہ
آپ ہمارے ليے ايک بادشاہ مقرر کرديں تاکہ ہم اللہ کي راہ ميں جہاد کريں? پيغمبر نے کہا کہ اگر تم
کو جہاد کا حکم ديا جائے تو عجب نہيں کہ لڑنے سے پہلوتہي کرو؟ وہ کہنے لگے کہ ہم اللہ کي راہ ميں کيوں
نہ لڑيں گے جب کہ ہم وطن سے (خارج) اور بال بچوں سے جدا کرديے گئے ہيں? ليکن جب اُن
کو جہاد کا حکم ديا گيا تو چند اشخاص کے سوا سب پھر گئے اور اللہ ظالموں سے خوب واقف ہے? اور
پيغمبر نے اُن سے (يہ بھي) کہا کہ اللہ نے تم پر طالوت کو بادشاہ مقرر کياہے? وہ بولے کہ اُسے ہم پر
بادشاہي کا حق کيونکر ہو سکتا ہے؟ بادشاہي کے مستحق تو ہم ہيں اور اس کے پاس تو زيادہ دولت بھي
نہيں? پيغمبر نے کہا کہ اللہ نے اسي کو تم پر (فضيلت دي ہے اور بادشاہي کے ليے) منتخب فرمايا ہے‘
اُس نے اُسے علم بھي بہت بخشا ہے اور جسم بھي (بڑا عطا کيا ہے) اور اللہ (کو اختيار ہے) جسے
NEXT
Rat Attack!
Posted by Funny Videos
Posted on : Dec 23, 2017

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS