Qasas ul Anbiya
Title: Hazrat Khizar (A.S)
Total Records: 5 - Total Pages: 5 - Current Page: 1
حضرت خضرعليہ السلام

وجہ تسميہ اور دلائل نبوت
حضرت خضر عليہ السلام کے بارے ميں پہلے بيان ہوچکا ہے کہ موس?ي عليہ السلام نے ان سے علم حاصل کرنے کے ليے سفر کيا تھا? ان کا واقعہ سورہ? کہف ميں بيان ہوا ہے?
امام بخاري? نے حضرت ابو ہريرہ? کي روايت بيان کي ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمايا: ”ان کا نام خضر اس ليے ہوا کہ ايک بار وہ سفيد خشک گھاس پر بيٹھے تھے? جب اُٹھے تو ديکھا کہ گھاس سرسبز [خَض±رَائ] ہو کر لہلہا رہي ہے? صحيح البخاري‘ ا?حاديث الا?نبيائ‘ باب حديث الخضر مع موسي? عليہ السلام‘ حديث: 3400 و صحيح ابن حبان‘ 38/8‘ حديث: 6189
حضرت موس?ي عليہ السلام کے سفر کے واقعہ ميں مذکور ہے کہ جب حضرت موس?ي عليہ السلام اور حضرت يوشع عليہ السلام اپنے نشانات قدم پر واپس چلے تو حضرت خضر عليہ السلام کو سمندر کے پاني پر سبز چادر پر ليٹے ديکھا‘ انہوں نے ايک کپڑا اوڑھ رکھا تھا جس کے کنارے سر اور قدموں کے نيچے دبائے ہوئے تھے? موس?ي عليہ السلام نے سلام کيا تو انہوں نے چہرے سے کپڑا ہٹا کر سلام کا جواب ديا اور فرمايا: ”اس علاقے ميں سلام کہاں؟ آپ کون ہيں؟“ انہوں نے فرمايا: ” ميں موس?ي ہوں?“ انہوں نے کہا: ”بني اسرائيل کے نبي؟“ فرمايا: ” ہاں!“ اس کے بعد وہ واقعات پيش آئے جو اللہ تعالي? نے قرآن مجيد ميں بيان فرمائے ہيں? اس واقعہ سے حضرت خضر عليہ السلام کي نبوت کا کئي طرح سے ثبوت ملتا ہے:
? ارشاد باري تعالي? ہے:
”پھر ان دونوں نے ہمارے بندوں ميں سے ايک بندے کو پايا جسے ہم نے اپنے پاس کي خاص
رحمت عطا فرما رکھي تھي اور اسے اپنے پاس سے خاص علم سکھا رکھا تھا?“ (الکھف: 65/18)
? حضرت موس?ي عليہ السلام نے ان سے کہا:
”جو علم آپ کو (اللہ کي طرف سے) سکھايا گيا ہے اگرآپ اس ميں سے مجھے کچھ بھلائي (کي
باتيں) سکھائيں تو ميں آپ کے ساتھ رہوں? (خضر نے) کہا کہ تم ميرے ساتھ رہ کر صبر نہيں
کرسکوگے اور جس بات کي تمہيں خبرہي نہيں اُس پر کيسے صبر کر سکتے ہو؟ (موس?ي نے) کہا: اللہ نے
چاہا تو آپ مجھے صابر پائيں گے اور ميں آپ کے ارشاد کي خلاف ورزي نہيں کروں گا? (خضر
نے) کہا: اگر تم ميرے ساتھ رہنا چاہو تو (شرط يہ ہے کہ) مجھ سے کوئي بات نہ پوچھنا جب تک
ميں خود اس کا ذکر تم سے نہ کروں?“ (الکھف: 70-66/18)
اگر حضرت خضر عليہ السلام نبي نہ ہوتے بلکہ ولي ہوتے تو حضرت موس?ي عليہ السلام ان سے اس انداز سے بات نہ کرتے اور وہ اس انداز سے جواب نہ ديتے? موس?ي عليہ السلام نے ان سے ہم سفر ہونے کي اجازت اس ليے مانگي تھي تاکہ ان سے وہ علم حاصل کر سکيں جو اللہ نے انہيں خاص طور پر عطا فرمايا تھا? اگر وہ
NEXT
how it looks and how i draw
Posted by shaheen fatima
Posted on : Sep 03, 2017

Random Post

Sponored Video

New Pages at Social Wall

New Profiles at Social Wall

Connect with us


Facebook

Twitter

Google +

RSS